Menu
اقامت دین ایسے نہیں ہوگا
از: ڈاکٹر اسرار احمدؒ
اگر کوئی یہ سمجھتا ہے کہ کاروبار بھی چلتا رہے ، معیار زندگی بھی برقرار رہے، معمولات زندگی میں بھی خلل نہ پڑے ، جان و مال بھی محفوظ رہے، بچوں کے کیرئر بھی بن جائیں، اور ہمارے ہی ہاتھوں سے”اقامت دین کا کارنامہ “بھی انجام پاجائے تو یہ اس کی خوش فہمی ہے۔ایسے لوگ کسی جماعت کی اراکین کی فہرست میں نام لکھواکر سمجھتے ہیں کہ بس انہوں نے اپنا فرض ادا کردیاہے۔ اس کے بعد وہ انتظار میں بیٹھ جاتے ہیں کہ اب اللہ تعالیٰ کی مدد آئے گی، دین غالب ہوجائے گااور اس کے لئے وہ اللہ کے ہاں اجر کے مستحق ٹھریں گے۔گویا اللہ تعالیٰ کو تو معلوم ہی نہیں کہ کس نے کتنی قربانی دی، کس نے کتنا وقت لگایا ہے، کس نے کس مرحلے پر کس مہم میں کتنا حصہ ڈالا ہے۔ نہیں! یہ کوئی اندھیر نگری نہیں! اللہ کے ہاں ہر چیز اور ہر انسان کے عمل کا حساب موجود ہے!
قَدْ جَعَلَ اللّـٰهُ لِكُلِّ شَىْءٍ قَدْرًا (اللہ نے ہر چیز کے لیے ایک پیمائش مقرر کر دی ہے۔)

بیان القرآن، سورۃ الطلاق آیت نمبر ۳ ( ڈاکٹر اسرار احمد ؒ))

Related Media